Book Najmus Saqib | Author: Mirza Hussain Noori Tabarsi (Muhaddith Noori) (r.a.)

English
 اقتباس - ۲

آئیے اپنے امام کے متعلق جانیں

کتاب - المحجة، فيما نزل في القائم الحجة ع

مصنف - سید ہاشم بحرانی رحمۃ اللہ علیہ

پہلی آیت

گزشتہ ہفتہ جیسا ہم نے تذکرہ کیا تھا کہ، کتاب المحجة میں مذکورہ امام مهدي (عج) کے متعلق قرآن مجید کی ۱۳۲ آیات میں سے ہم ۱۴ آیات ہم اپنے اقتباسات پیش کریں گے
آج ہم اُن ۱۴ میں سے پہلی آیت پیش کر رہے ہیں اور جو سورہ بقرہ کی شروعاتی آیات ہیں

(۱) الم
(۲) ذَٰلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ ۛ فِيهِ ۛ هُدًى لِلْمُتَّقِينَ
(۳) الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ

(۱) الِف لَام مِیم
(۲) یہ وہ کتاب ہے جس میں کسی طرح کے شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے. یہ صاحبانِ تقویٰ اور پرہیزگار لوگوں کے لئے ہدایت ہے
(۳) جو غیب پر ایمان رکھتے ہیں، نماز قائم کرتے ہیں اور جو کچھ ہم نے رزق دیا ہے اس میں سے ہماری راہ میں خرچ بھی کرتے ہیں

امام صادق علیہ السّلام اس آیت کے متعلق ارشاد فرماتے ہیں کہ: "صاحبانِ تقویٰ اور پرہیزگار" افراد علی علیہ السّلام کے شیعہ ہیں۔ "غیب" خُدا کی حجت ہے جو غیبت میں ہوگی، یعنی حضرت مھدی (عج) ۔ امام صادق علیہ السّلام مزید ارشاد فرماتے ہیں کہ اس (وضاحت) کی حمایت میں سورہ یونس کی ۲۰وین آیت ثبوت ہے "اور وہ کہتے ہیں: خُدا کی طرف سے اُن پر کوئی نشانی کیوں نہیں نازل ہوتی، تو آپ کہہ دیجئے کہ تمام غیبت کا اختیار پروردگار کو ہے اور تم انتظار کرو اور میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں ہوں"
جنابِ جابر ابنِ عبد اللہ انصاری سے نقل شدہ ایک دوسری روایت میں رسول اللّه (ص) سے مروی ہے "خوش نصیب اور سعادت مند ہیں وہ جو اُن (بارہویں امام) کی غیبت میں صبر کرنے والے ہیں "خوش نصیب اور سعادت مند ہیں وہ جو اُن (بارہویں امام) کی محبت میں ثابت قدم رہنے والے ہیں، یہ وہ افراد ہیں جن کا تذکرہ اللّٰہ سبحانہ وتعالی نے اپنی کتاب میں 'جو غیب پر ایمان رکھتے ہیں' کے طور پر کیا ہے"

انشاء اللہ اگلے اقتباس میں ہم قرآنِ مجید کی ایک دوسری آیت کا تذکرہ کریں گے

یا اللہ! ہم کو امام مهدي (عج) کی مکمل معرفت کے ساتھ قرآن مجید کی تلاوت کی توفیق عطا فرما
Hindi
इक़्तिबास 2

आइये अपने इमाम के मुताल्लिक़ जाने

किताब : अल-महज्जह फ़ीमा नज़ला फ़ी अल-क़ाएम अल-हुज्जह

मुसन्निफ़ : सय्यद हाशिम बहरानी (र.अ.)

पहली आयत

गुज़िश्ता हफ़्ते जैसा हम ने तज़किरा किया था कि, किताब अल-महज्जह में मज़कूरा इमाम महदी (अ.त.फ़.श.) के मुताल्लिक़ क़ुरआन ए मजीद की 132 आयतों में से हम 14 आयात अपने इक़्तिबासात में पेश करेंगे।

आज हम उन 14 में से पहली आयत पेश कर रहे हैं, और जो सूरह बक़रह की शुरूआती आयात हैं

(۱) الم
(۲) ذَٰلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ ۛ فِيهِ ۛ هُدًى لِلْمُتَّقِينَ
(۳) الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ

1) अलिफ़ लाम मीम

2) यह वह किताब है जिस में किसी तरह के शक ओ शुब्हा की गगुन्जाइश नहीं है, यह साहेबान ए तक़वा और परहेज़गार लोगों के लिए हिदायत है

3) जो ग़ैब पर ईमान रखते हैं, नमाज़ क़ाएम करते हैं और जो कुछ हमने रिज़्क़ दिया है उस में से हमारी राह में ख़र्च भी करते हैं।

इमाम सादिक़ (अ.स.) इस आयत के मुताल्लिक़ इरशाद फ़रमाते हैं: 'साहेबान ए तक़वा और परहेज़गार' अफ़राद अली (अ.स.) के शिया हैं।
'ग़ैब' ख़ुदा की हुज्जत है, जो ग़ैबत में होगी, या'नी हज़रत ए महदी (अ.त.फ़.श.)। इमाम सादिक़ (अ.स.) मज़ीद इरशाद फ़रमाते हैं कि, इस (वज़ाहत) की हिमायत में सुरह यूनुस की 20वीं आयत सुबूत है:
"और वह कहते हैं: ख़ुदा की तरफ़ से उन पर कोई निशानी क्यों नहीं नाज़िल होती, तो आप कह दीजिये कि तमाम ग़ैबत का अख़्तियार परवरदिगार को है और तुम इन्तेज़ार करो और मैं भी तुम्हारे साथ इन्तेज़ार करने वालों में हूँ"

जनाबे जाबिर इब्ने अब्दुल्लाह अंसारी से नक़्लशुदा एक दूसरी रिवायत में रसूलुल्लाह (स.अ.व.आ.) से मरवी है "ख़ुशनसीब और सआदतमन्द हैं वह जो उन (बारहवें इमाम) की ग़ैबत में सब्र करने वाले हैं, ख़ुशनसीब और सआदतमन्द हैं वह जो उन (बारहवें इमाम) की मोहब्बत में साबित-क़दम रहने वाले हैं, यह वह अफ़राद हैं जिनका तज़किरा अल्लाह सुब्हानहु व तआला ने अपनी किताब में 'जो ग़ैब पर ईमान रखते हैं' के तौर पर किया है"

इन्शाअल्लाह अगले इक़्तिबास में हम क़ुरआन ए मजीद की दूसरी आयत का तज़किरा करेंगे।

या अल्लाह! हम को इमाम महदी (अ.त.फ़.श.) की मुकम्मल मारेफ़त के साथ क़ुरआन ए मजीद की तिलावत की तौफ़ीक़ अता फ़रमा
Urdu

آئیے اپنے امام کے متعلق جانیں

*کتاب* – *نجم الثاقب*

*مصنف* – *محدث نوری رحمۃ اللہ علیہ*

*باب: ۱۰ (پانچواں حصہ)*

*امامِ عصر (عج) کی طرف ہماری ذمّہ داریاں*

مصنف جنابِ محدث نوری (رحمۃ اللہ علیہ) کی اِس باب میں ذکر کردہ ۸ ذمّہ داریوں میں سے ہم آج آخری کا تذکرہ کر رہے ہیں۔

*آٹھویں ذمّہ داری: حضرت مھدی (عج) سے مدد مانگنا*

جب کوئی شخص مصیبتوں میں گھرا ہو, اُس کو اپنی مشکلات کے حل، آفتوں سے نجات، اور سختیوں سے باہر نکلنے کا راستہ دکھانے کے لئے صاحبِ امر سے توسّل کرنا چاہئے

رسولِ خدا (ص) نے ارشاد فرمایا:
*”جب تُم شکست اور تکلیفوں میں مبتلا ہو، تُم کو حجت (عج) سے توسّل ضرور کرنا چاہئے، تا کہ وہ تمہاری مدد کو آئیں اور یہ وہ ہیں جو اِستغاثہ کو سنتے ہیں اور اُس کے لئے پناہگاہ ہیں جو اُن کی مدد طلب کرے”*

امام مہدی (عج) نے خود ایک توقیع میں شیخ مفید (ع ر) کو لکھا کہ

*”ہم تمہارے تمام معاملات اور مشکلات سے اچھی طرح باخبر ہیں، اور تمہاری کوئی بات ہم سے پوشیدہ نہیں ہے”*

زبانی طور پر اُن سے توسّل کرنے کے علاوہ مصنفت عریضہ لکھنے کے متعلق بھی تذکرہ کرتے ہیں۔ عریضہ کس طرح لکھا جائے آپ اِس کا دقیق متن پیش کرتے ہیں۔

امام (عج) کے نوّابِ خاص کا شیعوں کے مسائل اور اُن کی مشکلات امام (عج) تک پہنچانے میں اہم کردار کا تذکرہ کیا گیا ہے اور اُن کو نمایاں بھی کیا ہے

امام (عج) کی غیبت اُن کو مصیبت میں گرفتار افراد کی مدد کرنے میں مانع نہیں ہے جو اُن سے توسّل کرتے ہیں۔ اُنکی غیبت میں لوگ اُن سے ویسے ہی مستفید ہوتے ہیں جیسے وہ سورج کے بادلوں میں پوشیدہ ہونے کے باوجود اُس سے مستفید ہوتے ہیں

پھر مصنّف ۸ وجوہات پیش کرتے ہیں کہ امام مهدي (عج) کا تقابل سورج سے کیوں کیا گیا ہے۔

آخر میں وہ اِس باب کا اختتام ایک زیارت سے کرتے ہیں جو امام مهدي (عج) سے مدد طلب کرتے وقت

پڑھی جانی چاہئے



______________________________

*ایک تحریری خلاصہ کے آڈیو اور ویڈیو پایا جا سکتا ہے @*

/http://thepromisedmahdi.com/najmuth-saaqib-excerpt-38/amp

ہمارے WhatsApp چینل میں شامل ہوں *(ایڈمن ترتیبات)* :

https://chat.whatsapp.com/HuV6jVgOxOe0N8gIUifjZg

* ہم میں شامل ہوں: *

👉www.thepromisedmahdi.com
👉www.facebook.com/ThePromisedMahdias
👉www.instagram.com/ThePromisedMahdi
👉t.me/promisedmahdi
👉www.twitter.com/promisedmahdias

*|| براے مہربانی دورسے مومنین کے ساته شیر کرے ||*

*اے مولا، ہم آپ سے گزارش کرتے ہیں کہ آپ ہماری طرف ایک نظر کرم و عنایت کر دیں اور ہم کو اپنے دیدار سے مشرّف کر دیں تا کہ یہ نظر ہمارے دلوں کو ٹھنڈک پہنچا دے جو آپ کے فراق میں غم زدہ ہیں*

Gujrati
સારાંશ : ૨

આઓ આપણે આપણા ઇમામને જાણીએ.

કિતાબ : અલ મહજ્જા ફી મા નઝલ ફી અલ કાએમ અલ હુજજા

લેખક : સૈયદ હાશીમ બહેરાની (અ.ર.)

પ્રથમ આયત :

ગયા સપ્તાહે ચર્ચા કરી હતી તેમ ઇમામ મહદી (અ.ત.ફ.શ.) વિષેની આ પુસ્તકમાં આપેલ ૧૩૨ કુર’આનની આયાતોમાંથી ૧૪ આયતોને આપણાં સારાંશોમાં સમાવેશ કરીશું.

આજે તે ૧૪ માંથી પ્રથમ આયાત પ્રસ્તુત કરીએ છીએ અને તે સુ. બકરાહ ૨ ની શરૂની આયતો  છે.

الم (1)

ذلِكَ الْكِتابُ لا رَيْبَ فيهِ هُدىً لِلْمُتَّقينَ (2)

الَّذينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَ يُقيمُونَ الصَّلاةَ وَ مِمَّا رَزَقْناهُمْ يُنْفِقُونَ (3)

તરજુમો : *

૧.અલિફ - લામ - મીમ,

૨. આ કિતાબ એવી છે જેમાં કોઈ પણ પ્રકારની શંકા નથી. તે ગુનાહોથી બચનારાઓ માટે સન્માર્ગદર્શક છે.

૩. જેઓ અદ્રશ્ય (બાબતો) માં માને છે તથા નમાઝ કાએમ કરે છે અને અમોએ તેમને જે કાંઇ આપ્યું છે તેમાથી (અમારા માટે) ખર્ચ કરે છે.

ઇમામ સાદીક (અ.સ.) આ આયત વિષે ફરમાવે છે ‘મુત્તકિન’ અલી (અ.સ.) ના શીઆ છે. ‘ગયબ’ અલ્લાહની હુજ્જત છે જે ગયબતમાં હશે એટલે કે હઝરત મહદી (અ.ત.ફ.શ.). ઇમામ (અ.સ.) ઉમેરે છે કે આ સ્પષ્ટીકરણને ટેકો આપતો પુરાવો સુ. યુનુસ ૧૧ ની ૨૦ મી આયાત છે.

તરજુમો :*  અને તેઓ કહે છે કે તેના પરવરદિગાર તરફથી તેના પર (અમારી ઇચ્છા મુજબની) કોઈ નિશાની કેમ નથી ઉતરી ? તો (અય રસુલ !) તું કહે કે ગયબનો માલિક તો અલ્લાહજ છે માટે તમે રાહ જુઓ. નિ;સંશય હું પણ તમારી સાથે રાહ જોનારાઓમાંથી છું.

બીજી એક હદીસમાં  જાબીર ઇબ્ને અબ્દુલ્લાહ અન્સારી રસુલુલ્લાહ (સ.અ.વ.) ને ટાંકતા રિવાયત કરે છે કે રસુલુલ્લાહ (સ.અ.વ.) એ ફરમાવ્યું ‘રહેમ થાય તે લોકો ઉપર જેઓ (બારમાં ઈમામ (અ.ત.ફ.શ.) ની) ગયબતના સમય દરમ્યાન સબ્ર કરે છે. રહેમ થાય તે લોકો ઉપર જેઓ (બારમાં ઈમામ (અ.ત.ફ.શ.) ની) મોહબ્બત પર અડગ રહે છે. તેઓ તેજ છે જેમના વિષે અલ્લાહ તેની કિતાબમાં વર્ણવે છે ‘તેઓ તેજ છે જેઓ ગયબ પર ઈમાન લાવે છે.’

ઇન્શાઅલ્લાહ આવતા સંસ્કરણમાં આપણે પવિત્ર કુર’આનની બીજી આયતની ચર્ચા કરીશું.

યા અલ્લાહ અમને તૌફીક આપ કે ઇમામેં ઝમાના (અ.ત.ફ.શ.) ની મા’રેફત સાથે કુર’આને કરીમની તીલાવત કરીએ.    *(બધા સારાંશોમાં આપણે પવિત્ર કુર’આનની આયતોનું ગુજરાતી ભાષાંતર હાજી નાજી સાહેબની કિતાબ ‘અરબી - ગુજરાતી કુર’આને મજીદ’ માંથી સાભાર લીધું છે)