21 Apr Kamaluddin | Shaikh As-Saduq | Excerpt 31
Author: Shaikh As-Saduq (a.r.)
Book : Kamaaluddin Wa Tamam Un Nemah
What is the reason for the excellences and merits of the different groups of believers?
Excerpt – 31
Book – Kamaaluddin wa tamam un nemah
Author –Shaikh As-Saduq(a.r.)
Chapter 24 : Traditional proofs that Imam Mahdi (a.t.f.s) is the Twelfth Divinely appointed Imam.(part 4)
In this chapter Shaikh Saduq (ar) brought 37 traditional reports mentioning that Imam Mahdi (a.t.f.s) is the Twelfth divinely appointed Imam. We in our excerpts are presenting parts from just few of these.
In the 25th tradition it is mentioned that once during the caliphate of Usman the people had gathered in the Prophets mosque and were recounting the merits of the Quraish and Ansars. When they requested Hazrat Ali(as) to speak, he asked:
‘O people of Quraish! O group of Ansaar! Through whom has Allah given you these merits – is it because of you yourselves or because of your tribes, or people of your house or somebody else apart from you?’
They unanimously replied that this was due to the Holy Prophet(s.a.w.a) of Islam.
He later on narrated from the Holy Prophet (s.a.w.a) that: ‘I and my Ahle Bayt – we were, each and everyone of us, one Noor (light) that were walking in presence of Allah 14000 years before Adam was created, and when Adam was created, this light was put in his loins and brought to this earth. Then this light was put in the boat through Nuh, and then in the fire through Ibrahim and after that transferred on highly esteemed loins and pure wombs and then from pure wombs towards extremely respected loins, within such fathers and mothers who never met each other unlawfully.’ Then Ali (a.s.) enumerated various Quranic verses about the Ahlebait (as) and got a testimony from those present about its veracity.
While mentioning about the Quranic verses revealed in Ghadeer he(as) said that the Holy Prophet (s.a.w.a) said, ‘Allaho Akbar, my Prophethood is complete and Allah’s religion is complete with Ali’s Wilayat after me.’
At that moment Abu Bakr and Umar stood up and asked: ‘O Messenger of Allah! Is this verse only for Ali?’ The Holy Prophet (s.a.w.a.) replied: ‘Indeed, for him and for all my inheritors till the Day of Judgment.’ They both said: ‘O Messenger of Allah! Tell us who they are.’ The Holy Prophet (s.a.w.a.) said: ‘Ali, my brother, my vizier, my successor, my inheritor, and my caliph in my Ummah after me, and guardian of all Momineen after me, then my son Hasan, then my son Husain, then my son Husain’s nine children, one after the other. Quran will be with them all and they will all be with Quran. They all will not leave Quran and Quran will not leave them all until they reach me at my Fountain.’
Thus all excellences and merits of the believers is only due to the Holy Prophet (s.a.w.a) and his pure Ahlebait (as) comprising of the 12 Imams. May the Almighty always keep us steadfast on this true belief.
مومنین کے مختلف گروہوں کی فضیلت اور خوبیاں کس بنا پر ہیں؟
اقتباس – 31
📚 کتاب – کمال الدین و تمام النعمه
مصنف –شیخ الصدوق (ع.ر.)
___________
باب 24: آنحضرت (صلی الله علیه وآله وسلم) کی روایات کہ امام مہدی (علیه السلام) الله کے بارہویں معین کردہ امام ہیں. (حصہ 4)
___________
اس باب میں شیخ الصدوق (رع) ایسی 37 روایات لائے ہیں جو یہ ذکر کرتی ہیں کہ امام مھدی (علیه السلام) الله کے مقرر کردہ بارہویں امام ہیں۔
ہم اپنے ان اقتباسات میں مختصر طور پر کچھ حصے پیش کررہے ہیں۔
25 ویں روایت میں بیان ہوتا ہے کہ ایک بار خلافت عثمان کے دور میں لوگ مسجد رسول (صلی الله علیه وآله وسلم) میں جمع تھے اور وہاں قریش اور انصار آپس میں ایک دوسرے سے اپنی فضیلت و خوبیاں بیان کر رہے تھے۔
اسی اثنا میں ان لوگو نے حضرت علی (علیه السلام) سے درخواست کی کہ آپ بھی کچھ بیان کریں تب حضرت علی (علیه السلام) نے ان سے سوال کیا:
“اے اہل قریش! اے انصار کے گروہ! الله نے کس کی بنا پر تم لوگوں کو یہ فضیلت و خوبیاں عطا کی ہیں- کیا یہ تمہاری خود کی وجہ سے ہیں یا تمہارے قبیلوں کی وجہ سے، یا تمہارے اہل خانہ کی وجہ سے ہیں، یا تمہارے علاوہ کسی اور کی وجہ سے حاصل ہوئیں ہیں؟
سب نےایک زبان جواب دیا کہ یہ پیغمبر اکرم (صلی الله علیه وآله وسلم) اور ان کے خاندان کی بنا پر ہیں۔
پس حضرت علی (علیه السلام) نے ان کے سامنے آنحضرت (صلی الله علیه وآله وسلم) کی ایک حدیٹ بیان کی کہ آنحضرت (صلی الله علیه وآله وسلم) نے فرمایا:
“میں اور میرے اہل بیت- ہم سب ایک نور تھے جو آدم (علیه السلام ) کی خلقت سے 14000 سال قبل الله کی بارگاہ میں موجود تھے، جب آدم (علیه السلام) کو خلق کیا گیا تو اس نور کو آدم (علیه السلام) کے صلب میں قرار دیکر زمین پر بھیجا گیا۔ پھر یہ نور صلب نوح(علیه السلام) میں سفینہ میں موجود تھا۔ پھر یہ نور صلب ابراہیم(علیه السلام) میں تھا اور اس کے بعد پاک رحموں سے انتہائی معزز صلبوں کی طرف منتقل ہوتا رہا۔ اس سلسلہ میں کہیں بھی زنا جیسی برائیوں کا گذر نہیں ہوا۔
پھر مولائے کائنات (علیه السلام) نے اہل بیت (علیهم السلام) کے بارے میں مختلف قرآنی آیات پیش کیں اور موجود لوگوں سےاس کی حقانیت کی گواہی طلب کی۔
اسی کے ساتھ ساتھ آیئہ غدیر کا تذکرہ کرتے ہوئے آپ (علیه السلام) نے کہا کہ :
حضور اکرم (صلی الله علیه وآله وسلم) نے فرمایا: “الله اکبر! ميرے بعد على (علیه السلام) کی ولایت سے میری نبوت اور الله کا دین مکمل ہوا ۔”
اس وقت ابوبکر اور عمر کھڑے ہوئے اور پوچھا: ’’ یا رسول الله! کیا یہ آیت صرف علی (علیه السلام) کے لئے ہے؟ ’’ حضور اکرم (ص) نے جواب دیا: ‘ بے شک، اسی کے لئے ہے اور قیامت تک میرے تمام اوصیاء کے لئے ہے۔‘
ان دونوں نے کہا: ’’ یا رسول الله! ہمیں بتائے کہ وہ کون ہیں۔ رسول الله (صلی الله علیه وآله وسلم) نے فرمایا: “علی، میرا بھائی، میرا وزیر، میرا جانشین ، میرا وارث، اور میرے بعد میری امت میں میرا خلیفہ، اور میرے بعد تمام مومنین کا ولی ہے، پھر میرا بیٹا حسن(علیه السلام)، پھر میرا بیٹا حسین (علیه السلام)، پھر یک بعد دیگر میرے بیٹے حسین(علیه السلام) کے نو فرزند۔ قرآن ان سب کے ساتھ ہوگا اور یہ سب قرآن کے ساتھ ہوں گے۔ یہ سب قرآن سے جدا نہ ہونگے اور قرآن ان سے جدا نہ ہو گا۔ یہاں تک کہ وہ مجھ سے حوض کوثر پر ملاقات کرینگے۔”
چنانچہ مومنین کی ساری فضیلت و خوبی صرف اور صرف رسول اکرم (صلی الله علیه وآله وسلم) اور ان کے اہل بیت اطہار (علیهم السلام) جو کہ 12 امام ہیں، کی بنا پر ہے۔
پروردگار عالم کی بارگاہ میں دعا گو ہیں کہ وہ ہمیں ہمیشہ اس سچے عقیدے پر ثابت قدم رکھے۔ آمین۔